ہفتہ 20 دسمبر 2025 - 11:08
سیرتِ امیر المؤمنین (ع) پر عمل سے ہی دنیا میں امن و سکون ممکن ہے: مولانا سید رضا حیدر زیدی

حوزہ/حجت الاسلام سید رضا حیدر زیدی نے لکھنؤ شاہی آصفی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے خطبوں میں، ماہ رجب المرجب کی آمد کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رجب بہترین موقع ہے کہ انسان تقویٰ اختیار کرے، خود کو بنائے اور سنوارے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام سید رضا حیدر زیدی نے لکھنؤ شاہی آصفی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے خطبوں میں، ماہ رجب المرجب کی آمد کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رجب بہترین موقع ہے کہ انسان تقویٰ اختیار کرے، خود کو بنائے اور سنوارے۔

انہوں نے ماہ رجب کی وجہ تسمیہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ رجب کا ایک معنی بزرگ اور عظیم کے ہیں، یہ ان چار حرام مہینوں میں سے ہے کہ جن میں جنگ و جدال اور لڑائی جھگڑا منع ہے۔

امام جمعہ لکھنؤ نے ماہ رجب کی مناسبتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جشن مولود کعبہ اس طرح منائیں کہ خود مولود کعبہ امیر المؤمنین علیہ السلام مسکرائیں۔ ہمارا انداز ایسا ہو کہ جسے دیکھ کر امیر المومنین علیہ السلام، امام زمانہ علیہ السلام خوش ہوں، کسی کی توہین نہ ہو، غنا نہ ہو۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے ماہ رجب کے اعمال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رجب کی پہلی جمعرات لیلۃ الرغائب ہے، جس کی نمازیں نیت رجا سے پڑھی جائے گی، اسی طرح اس ماہ میں روزہ ضرور رکھیں چاہے ایک دن ہی روزہ رکھیں، اگر پورے ماہ روزہ رکھیں تو بہت فضیلت ہے۔ بہت ثواب ہے، قیامت کے دن ندا دی جائے گی "این الرجبیون" کہاں ہیں رجب والے؟ تو وہ اٹھیں گے جنہوں نے اس ماہ میں روزہ رکھا ہے، جنہوں نے اس ماہ میں عبادتیں کی ہیں۔

انہوں نے عمل ام داؤد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو کوئی پریشانی ہے تو وہ اس ماہ رجب میں عمل ام داؤد کرے، اس عمل کا طریقہ کتابوں میں لکھا ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ روایت کے مطابق، امام زین العابدین علیہ السلام کے زمانے میں گیہو مہنگا ہو گیا تو کچھ لوگوں نے آپ سے مہنگائی کا شکوہ کیا تو آپ نے فرمایا: گیہوں چاہے سستا ہو یا مہنگا ہو، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ میرا رازق اللہ ہے۔ کہا کہ دنیا میں مہنگائی بڑھی ہے، ہم اپنی آمدنی کے ذرائع بڑھا سکتے ہیں، چار گھنٹے کے بجائے چھ گھنٹہ کام کر سکتے ہیں۔ اللہ پر بھروسہ کریں وہی رازق ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے ہاتھوں حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید کلب جواد نقوی امام جمعہ شاہی آصفی مسجد لکھنو کو "امام خمینی عالمی ایوارڈ" ملنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام ہندوستانیوں کے لیے فخر کی بات ہے اور ہم اپنی جانب سے اور آپ تمام حضرات کی جانب سے مولانا سید کلب جواد نقوی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے دنیا میں امن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا میں ہر انسان امن کا خواہاں ہے، اور اسی امن کے لیے مہنگے مہنگے اسلحے خرید رہا ہے، جبکہ دنیا میں نہ جانے کتنے لوگ بغیر غذا اور بغیر علاج کے مر رہے ہیں، کیا یہ حکومتوں کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ اپنے عوام کا خیال رکھیں۔

امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی عدالت کا ذکر کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر زیدی نے کہا کہ تاریخی اعتبار سے بھی دنیا کے سب سے بڑے عادل حاکم امیر المومنین امام علی علیہ السلام ہیں، 2006 میں اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کوفی عنان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا کے سب سے بڑے عادل حاکم امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام ہیں، عربوں کو مخاطب کر کے فرمایا: تم اپنی ہر پریشانی کا حل سیرت امیر المومنین علیہ السلام میں تلاش کرو۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا میں سب سے پہلے پینشن کا سلسلہ امیر المومنین علیہ السلام نے شروع کیا ہے، کہا کہ "امیر المومنین امام علی علیہ السلام نے ایک اندھے فقیر کو بھیک مانگتے ہوئے دیکھا تو پوچھا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا کہ یہ مزدور ہے پہلے کام کرتا تھا، اب اندھا ہو گیا ہے، کام نہیں کر سکتا تو بھیک مانگتا ہے۔ مولا نے فرمایا: تم لوگ کیسے ہو کہ جب تک یہ کام کر سکتا تھا تو اسے نوازتے تھے، اب اسے چھوڑ دیا اور آپ نے اس کے لیے بیت المال سے وظیفہ معین کر دیا، تاکہ وہ بھیک نہ مانگے۔"

ملک میں حجاب کی بے حرمتی اور ماب لیچنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر زیدی نے کہا کہ ہم اس کے شدید مذمت کرتے ہیں، جب ہمارے ملک کے آئین نے لباس و حجاب کی اجازت دے رکھی ہے تو کسی کو اپنا قانون نافذ کرنے کا اختیار نہیں ہے، یہ بے حرمتی قابل مذمت ہے اور غیر اخلاقی کام ہے۔

انہوں نے سڈنی آسٹریلیا میں ہوئے حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہودی وہاں اپنا تہوار منا رہے تھے، حملہ ہوا اور کئی یہودی مارے گئے۔ بہرحال ظلم کہیں بھی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، لیکن یہ بھی سوچنا ہوگا کہ آخر دنیا میں یہودیوں سے اس قدر نفرت کیوں بڑھتی جا رہی ہے۔ ان یہودیوں نے 50 ہزار سے زیادہ معصوم بچوں کا قتل کیا ہے۔ آج غزہ کے حالات دنیا کے سامنے ہیں کہ یہودیوں نے وہاں پر کتنا ظلم کیا ہے کہ فلسطینی گھروں کے بجائے ٹینٹ میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے کہا کہ ظلم و ستم کے سبب یہودیوں سے صرف مسلمان نفرت نہیں کر رہے ہیں، بلکہ غیر مسلم بھی نفرت کر رہے ہیں۔ کیونکہ ظلم سے نفرت اور مظلوم کی حمایت انسان کی فطرت میں ہے۔ یاد رکھیں جب تک دنیا اس پالیسی پر چلے گی کہ ظلم کے ذریعہ، زور زبردستی کر کے اپنی بات منوائیں گے، دوسروں کا حق غصب کریں گے تو دنیا میں امن و سکون نہیں ہو سکتا۔ ضروری ہے کہ عدل اختیار کریں اور امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی سیرت پر گامزن ہوں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha